بیاں ہو کس سے کمالِ محمدِ عربیہے بے مثال جمالِ محمدِ عربی ‏اردو ‏نعت ‏اور ‏اے دِل تو دُرُودوں کی اَوّل تو سجا ڈالیپھر جا کے مَدینہ میں روضے پہ چڑھا ڈالی ‏نعت لیرکس(lyrics ‏) ‎

بیاں ہو کس سے کمالِ محمدِ عربی
ہے بے مثال جمالِ محمدِ عربی




بیاں ہو کس سے کمالِ محمدِ عربی
ہے بے مثال جمالِ محمدِ عربی


دُرُود کیوں نہیں پڑھتے خموش کیسے ہو
بیان ہوتا ہے حالِ محمدِ عربی

مجال کیا ہے کہ ِانس ومَلک کریں تعریف
خدا سے پوچھیے حالِ محمدِ عربی



یہ جان کیا دوجہاں گر مجھے مُیَسَّر ہوں
کروں فدا بجمالِ محمدِ عربی


نرفت لا بزبان مبارکش ہرگز
عجب ہے جود و نوالِ محمدِ عربی


زمانہ پلتا ہے اس آستانِ عالی سے
عجب ہے جود و نوالِ محمدِ عربی


نبی کے نام سے تھراتے ہیں شہانِ جہاں
بڑا ہے رعب و جلالِ محمدِ عربی



زیارتِ نبوی دِیدِ حق تعالیٰ ہے
وِصالِ حق ہے وِصالِ محمدِ عربی

الٰہی اُمتِ عاصی مری مجھے دے ڈال
یہی ہے رب سے سوالِ محمدِ عربی

لگا رہے ہیں ہمیشہ سے مہر و مہ چکر
ملا نہ کوئی مثالِ محمدِ عربی


بجائے سرمہ لگاؤں اسے میں آنکھوں میں
ملے جو خاکِ نعالِ محمدِ عربی


میں لے کے کیا کروں حور و قصور اے رضواں
کھبا نظر میں جمالِ محمدِ عربی


فرشتو قبر میں مجھ سے سمجھ کے کرنا سوال
میں ہوں غلامِ بلالِ محمدِ عربی


اندھیری رات نہ ہوگی مری لحد کی کبھی
میں ہوں غلامِ بلالِ محمدِ عربی


گیاہ و خار و خس و خاک سے وہ بدتر ہے
نہیں ہے جس کو خیالِ محمدِ عربی


جمیلؔ قادری شکر خدا کہ تو بھی ہوا
غلامِ عترت و آلِ محمدِ عربی





Naat 2.

اے دِل تو دُرُودوں کی اَوّل تو سجا ڈالی
پھر جا کے مَدینہ میں روضے پہ چڑھا ڈالی



اے دِل تو دُرُودوں کی اَوّل تو سجا ڈالی
پھر جا کے مَدینہ میں روضے پہ چڑھا ڈالی


کیا نذر کروں تیرے دَربارِ مقدس میں
توصیف کے پھولوں کی لایا ہوں شہا ڈالی


اَحمد کو کیا آقا اور ہم کو کیا بندہ
اللہ نے رحمت کی کیا خوب بنا ڈالی


بس جائے دِماغِ جاں عشاق کا خوشبو سے
لا باغِ مَدینہ سے پھولوں کی صبا ڈالی



خورشید و قمر ایسے ہوتے نہ کبھی روشن
تو نے ہی جھلک اُن میں اے نورِ خدا ڈالی


تم سے نہ کہوں کیونکر تم چاند عرب کے ہو
دیکھو تو شبِ غم نے کیا مجھ پہ بلا ڈالی


شرمندہ کیا مجھ کو آگے میرے آقا کے
اے نفسِ لَعِیں تو نے مجھ پر یہ بلا ڈالی


مولیٰ مرے نامہ سے دُھل جائیں گے سب عصیاں
اِک بوند اگر تو نے اے اَبرِ سخا ڈالی


مجرم تیرے اَرمانوں کا ہے باغ پھلا پھولا
لے فرد گناہوں کی مولیٰ نے مٹا ڈالی


سب بھر دیئے زخمِ دِل سرکارِ مَدینہ نے
قلبوں میں غلاموں کے رحمت کی دوا ڈالی


کچھ ایسی گھٹا نوری اُمنڈی کہ تیری امت
پاک ہوگئی رحمت کی بارش میں نہا ڈالی


واللہ مَدد ان کی ہر دم ہے کمر بستہ
جو بات مری بگڑی مولیٰ نے بنا ڈالی



مقبول اسے کیجیے اور اس کا صلہ دیجیے
لایا ہے جمیلؔ اپنے اَرماں کی سجا ڈالی

Comments

Popular posts from this blog

islamic quotes ❤️

سبق ‏آموز ‏واقعات، ‏دلچسپ ‏اور ‏معنی ‏خیز ‏سو ‏100سے ‏زیادہ ‏سبق ‏آموز ‏کہانیان

Alvida Mahee Ramzan naat lyrics..Qalb-e-Aashiq Hain Ab Para Para,Alwada Alwada Mahe Ramazan