Posts

Showing posts from May, 2021

(Naat lyrics)لَا مَوجُوْدَ اِلَّا اللہ لَا مَشْھُوْدَ اِلَّا اللہ لَا مَقْصُوْدَ اِلَّا اللہ لَا مَعْبُوْدَ اِلَّا اللہ لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرسُوْلِ اللہ

لَا مَوجُوْدَ اِلَّا اللہ لَا مَشْھُوْدَ اِلَّا اللہ لَا مَقْصُوْدَ اِلَّا اللہ لَا مَعْبُوْدَ اِلَّا اللہ لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرسُوْلِ اللہ ہے موجودِ حقیقی وہ ہے مشہودِ حقیقی وہ ہے مقصودِ حقیقی وہ معبودِ حق و حقیقی وہ لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرسُوْلِ اللہ ھُوھُوھُوھُوھُوھُوھُو اللہ ھُو اللہٗ تیرا جلوہ ہے ہر سو تو ہی تو ہے تو ہی تو لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرسُوْلِ اللہ حَقّ ھُو حَقّ ھُو حَقّ ھُو حَقّ رَبِّ نَاس و رَبِّ فَلَق غیر نہیں تیرا مطلق بھولوں گا میں یہ نہ سبق لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرسُوْلِ اللہ اَنْتَ الْھَادِی اَنْتَ الْحَق رنگِ باطل اس سے فق قلبِ مُبطل سن کر شق قلبِ مسلم کی رونق لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرسُوْلِ اللہ رَبِّیْ حَسْبِیْ جَلَّ اللہ مَا فِیْ قَلْبِیْ اِلَّا اللہ حَقّ حَقّ حَقّ اَللّٰہُ اَللّٰہ رَبّ رَبّ رَبّ سُبْحٰنَ اللہ لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرسُوْلِ اللہ لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیٌْ لَیْسَ لَہٗ کُفُوًا اَحَدٌ اس سے بن ہے وہ نہیں بن

(Naat lyrics)یہ کس شہنشہِ والا کی آمَد آمَد ہے یہ کون سے شہِ بالا کی آمَد آمَد ہے

یہ کس شہنشہِ والا کی آمَد آمَد ہے یہ کون سے شہِ بالا کی آمَد آمَد ہے یہ آج تارے زمیں کی طرف ہیں کیوں مائل یہ آسمان سے پیہم ہے نور کیوں نازِل یہ آج کیا ہے زمانے نے رنگ بدلا ہے یہ آج کیا ہے کہ عالم کا ڈَھنگ بدلا ہے یہ آج کاہے کی شادی ہے عرش کیوں جھوما لبِ زمین کو لبِ آسماں نے کیوں چوما سماوا ڈوبا ہوا اور ساوا خشک ہوا خزاں کا دَور گیا موسمِ بہار آیا یہ آج کیا ہے کہ بت اَوندھے ہوگئے سارے یہ آج کیوں ہیں شیاطیں بندھے ہوئے سارے یہ اَنبیا و رُسل کس کے انتظار میں ہیں یہ آج لات و ہبل کس سے اِنکسار میں ہیں یہ آج بُشریٰ لَکُمْ کی صدا کا شور ہے کیوں یہ مرحبا کی نداؤں میں آج زَور ہے کیوں کہا جواب میں ہاتف نے لو مبارک ہو اُٹھو خدا کے حبیب آئے مژدہ ہو تم کو وہ آئے آنے کی جن کے خبر تھی مدت سے دعا خلیل کی عیسیٰ کی جو بشارت تھے بڑھو اَدَب سے کرو عرض اَلسَّلَامُ عَلَیْک وَ اَھْلِ بَیْتِکَ وَ الْاٰلِ وَ الَّذِیْنَ لَدَیْک سلام تم پہ خدا کا اور اس کی رحمت ہو تحیت اس کی ثناء اس کی اس کی نعمت ہو دُرُود آپ پہ ہر آن بھیجے ربِ وَدُوْد اور اس کی برکتوں کا روز آپ پر ہو وُرُود سلام آپ پر نازل کرے ص

بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر سرِّ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبدالقادر لیرکس (munqabat lyrics )

Image
بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر سرِّ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبدالقادر   بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر سرِّ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبدالقادر مفتِی شرع بھی ہے قاضی مِلّت بھی ہے علمِ اَسرار سے ماہر بھی ہے عبدالقادر منبعِ فیض بھی ہے مجمعِ افضال بھی ہے مہر عرفَاں کا منور بھی ہے عبدالقادر قطب ابدال بھی ہے محورِ ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرئہ سِرّ بھی ہے عبدالقادر سلکِ عرفاں کی ضیا ہے یہی دُرِّمختار فخرِ اَشباہ و نظائر بھی ہے عبدالقادر اس کے فرمان ہیں سب شارحِ حکمِ شارع مظہرِ ناہی و آمر بھی ہے عبدالقادر ذی تَصَرُّف بھی ہے ماذون بھی مختار بھی ہے کارِ عالم کا مُدَبِّر بھی ہے عبدالقادر   رشکِ بُلبل ہے رضاؔ لالہ صَد داغ بھی ہے آپ کا واصف و ذاکِر بھی ہے عبدالقادر  

بندہ ملنے کو قریب حضرتِ قادر گیا لمعۂ باطن میں گمنے جلوۂ ظاہر گیا نعت لیرکس (naat lyrics )

Image
بندہ ملنے کو قریب حضرتِ قادر گیا لمعۂ باطن میں گمنے جلوۂ ظاہر گیا بندہ ملنے کو قریب حضرتِ قادر گیا لمعۂ باطن میں گمنے جلوۂ ظاہر گیا تیری مرضی پاگیا سورج پِھرا اُلٹے قدم تیری اُنگلی اُٹھ گئی مہ کا کلیجا چر گیا بڑھ چلی تیری ضیا اَندھیر عالم سے گھٹا کھل گیا گیسو ترا رحمت کا بادل گھر گیا بندھ گئی تیری ہوا ساوَہ میں خاک اُڑنے لگی بڑھ چلی تیری ضیا آتش پہ پانی پھر گیا تیری رَحمت سے صَفِیُّ اللہ کا بیڑا پار تھا تیرے صدقے سے نَجِیُّ اللہ کا بجرا تر گیا تیری آمد تھی کہ بیَتُ اللہ مُجرے کو جھکا تیری ہیبت تھی کہ ہر بُت تھر تھرا کر گر گیا مومن اُن کا کیا ہوا اللہ اس کا ہو گیا کافر اُن سے کیا پِھرا اللہ ہی سے پھر گیا وہ کہ اُس دَر کا ہُوا خَلْقِ خدا اُس کی ہوئی وہ کہ اس دَر سے پھرا اللہ اُس سے پھر گیا مجھ کو دِیوانہ بتاتے ہو میں وہ ہشیار ہوں پاؤں جب طوفِ حرم میں تھک گئے سر پھر گیا رَحْمَۃٌ لِّلْعَا لَمِیْن آفت میں ہُوں کیسی کروں میرے مولیٰ میں تو اِس دل سے بلا میں گھر گیا میں تِرے ہاتھوں کے صدقے کیسی کنکریاں تھیں وہ جن سے اتنے کافروں کا دَفعتاً مُنھ پھر گیا کیوں جنابِ بُوہُری

ایمان ہے قالِ مُصطَفائی قرآن ہے حالِ مصطفائی نعت لیریکس ( naat lyrics )

Image
ایمان ہے قالِ مُصطَفائی قرآن ہے حالِ مصطفائی ایمان ہے قالِ مُصطَفائی قرآن ہے حالِ مصطفائی اللہ کی سلطنت کا دولہا نقشِ تِمْثالِ مصطفائی کُل سے بالا رُسل سے اَعلیٰ اِجْلال و جلالِ مصطفائی اَصحاب نُجومِ رہنما ہیں کشتی ہے آلِ مصطفائی اِدبار سے تو مجھے بچالے پیارے اِقبالِ مصطفائی مُرْسَل مُشتاقِ حق ہیں اور حق مشتاق وصالِ مصطفائی خواہانِ وصالِ کِبریا ہیں جُویانِ جمالِ مصطفائی محبوب و محب کی مِلک ہے ایک کَونَین ہیں مالِ مصطفائی اللہ نہ چھوٹے دستِ دل سے دامانِ خیالِ مصطفائی ہیں تیرے سپرد سب امیدیں اے جُود و نَوالِ مصطفائی روشن کر قبر بیکسوں کی اے شمعِ جمالِ مصطفائی اندھیر ہے بے تِرے مِرا گھر اے شمعِ جمالِ مصطفائی مجھ کو شبِ غم ڈرا رہی ہے اے شمعِ جمالِ مصطفائی آنکھوں میں چمک کے دل میں آجا اے شمعِ جمالِ مصطفائی میری شبِ تار دن بنا دے اے شمعِ جمالِ مصطفائی چمکا دے نصیبِ بد نصیباں اے شمعِ جمالِ مصطفائی قَزّاق ہیں سر پہ راہ گم ہے اے شمعِ جمالِ مصطفائی چھایا آنکھوں تلے اندھیرا اے شمعِ جمالِ مصطفائی دل سرد ہے اپنی لو لگا دے اے شمعِ جمالِ مصطفائی گھنگھورگھٹائیں غم کی چھائیں اے

اے شافعِ اُمَم شہِ ذِی جاہ لے خبر لِلّٰہ لے خبر مِری لِلّٰہ لے خبر نعت لیریکس (naat lyrics )

اے شافعِ اُمَم شہِ ذِی جاہ لے خبر لِلّٰہ لے خبر مِری لِلّٰہ لے خبر اے شافعِ اُمَم شہِ ذِی جاہ لے خبر لِلّٰہ لے خبر مِری لِلّٰہ لے خبر دریا کا جوش، ناؤ نہ بیڑا نہ ناخدا میں ڈُوبا، تُو کہاں ہے مِرے شاہ لے خبر منزل کڑی ہے رات اندھیری میں نَابَلَدْ اے خِضر لے خبر مری اے ماہ لے خبر پہنچے پہنچنے والے تو منزل مگر شہا اُن کی جو تھک کے بیٹھے سرِ راہ لے خبر جنگل درندوں کا ہے میں بے یار شب قریب گھیرے ہیں چار سَمْت سے بدخواہ لے خبر منزل نئی عزیز جُدا لوگ ناشناس ٹُوٹا ہے کوہِ غم میں پرِکاہ لے خبر وہ سختیاں سوال کی وہ صورتیں مُہِیْب اے غمزدوں کے حال سے آگاہ لے خبر مُجرم کو بارگاہِ عدالت میں لائے ہیں  تکتا ہے بے کسی میں تِری راہ لے خبر اہلِ عمل کو اُن کے عمل کام آئیں گے میرا ہے کون تیرے سِوا آہ لے خبر پُر خار راہ، برہنہ پا، تِشنہ آب دور مَولیٰ پڑی ہے آفتِ جانکاہ لے خبر باہَر زبانیں پیاس سے ہیں ، آفتاب گرم کوثر کے شاہ کَثَّرَہُ اللہ لے خبر مانا کہ سخت مجرم و ناکارہ ہے رضاؔ تیرا ہی تو ہے بندۂ درگاہ لے خبر

اندھیری رات ہے غم کی گھٹا عصیاں کی کالی ہے دلِ بے کس کا اِس آفت میں آقا تُو ہی والی ہے نعت لیریکس (naat lyrics )

اندھیری رات ہے غم کی گھٹا عصیاں کی کالی ہے دلِ بے کس کا اِس آفت میں آقا تُو ہی والی ہے اندھیری رات ہے غم کی گھٹا عصیاں کی کالی ہے دلِ بے کس کا اِس آفت میں آقا تُو ہی والی ہے نہ ہو مایوس آتی ہے صَدا گورِ غریبَاں سے نبی اُمّت کا حامی ہے خدا بندوں کا والی ہے اُترتے چاند ڈھلتی چاندنی جو ہو سکے کر لے اندھیرا پاکھ آتا ہے یہ دو دن کی اُجالی ہے ارے یہ بھیڑیوں کا بن ہے اور شام آگئی سر پر کہاں سویا مسافر ہائے کتنا لا اُبالی ہے اندھیرا گھر، اکیلی جان، دَم گُھٹتا، دِل اُکتاتا خدا کو یاد کر پیارے وہ ساعت آنے والی ہے زمیں تپتی، کٹیلی راہ، بَھاری بوجھ، گھائل پاؤں مصیبت جھیلنے والے تِرا اللہ والی ہے نہ چَونکا دن ہے ڈھلنے پر تری منزل ہوئی کھوٹی ارے او جانے والے نیند یہ کب کی نکالی ہے رضاؔ منزل تو جیسی ہے وہ اِک میں کیا سبھی کو ہے تم اس کو روتے ہو یہ تو کہو یاں ہاتھ خالی ہے

اُٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ کہ نُورِ باری حجاب میں ہے زمانہ تاریک ہورہا ہے کہ مہر کب سے نقاب میں ہے نعت لیریکس (naat lyrics )

اُٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ کہ نُورِ باری حجاب میں ہے زمانہ تاریک ہورہا ہے کہ مہر کب سے نقاب میں ہے اُٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ کہ نُورِ باری حجاب میں ہے زمانہ تاریک ہورہا ہے کہ مہر کب سے نقاب میں ہے نہیں وہ میٹھی نگاہ والا خدا کی رحمت ہے جلوہ فرما غضب سے اُن کے خدا بچائے جلال باری عتاب میں ہے جلی جلی بُو سے اُس کی پیدا ہے سوزش عشقِ چشم والا کبابِ آہُو میں بھی نہ پایا مزہ جو دل کے کباب میں ہے اُنہیں کی بُو مایۂ سمن ہے اُنہیں کا جلوہ چمن چمن ہے اُنہیں سے گلشن مہک رہے ہیں اُنہیں کی رنگت گلاب میں ہے تِری جلو میں ہے ماہِ طیبہ ہلال ہر مرگ و زندگی کا! حیات جاں کار کاب میں ہے ممات اعدا کا ڈاب میں ہے سیہ لباسانِ دار دنیا و سبز پوشانِ عرش اعلیٰ ہر اِک ہے ان کے کرم کا پیاسا یہ فیض اُن کی جناب میں ہے وہ گل ہیں لب ہائے نازک ان کے ہزاروں جھڑتے ہیں پھول جن سے گلاب گلشن میں دیکھے بلبل یہ دیکھ گلشن گلاب میں ہے جلی ہے سوز جگر سے جاں تک ہے طالب جلوۂ مُبارک دکھا دو وہ لب کہ آب حیواں کا لطف جن کے خطاب میں ہے کھڑے ہیں مُنْکَر نَکِیْر سر پر نہ کوئی حامی نہ کوئی یاور! بتا دو آکر مِرے پیمبر کہ سخت مشکِل جو

Hikmat ki baatein / sunhare alfaz

Image
Hikmat ki baatein. Sunhare alfaz.  Mashoor logun ke mashoor baateen.